یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے جنہوں نے کیوبا کے دورے پر ہے، آج بروز اتوار کیوبا کے ہم منصب برونو رودریگز کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی۔
فریقین نے سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور کیوبا کا تعلقات تاریخی بنیادوں پر ہے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ سیاسی تعلقات کے میدان میں تعلقات اپنی بہترین سطح پر ہیں اور آزادی کے تحفظ اور یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کیلیے دونوں ممالک کے مشترکہ مقاصد اور مواقف ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بھی 11 جولائی 2021 کو کیوبا کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کے واقعات اور کیوبا میں بدامنی پھیلانے کے لیے امریکہ کی حوصلہ افزائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک بیک وقت آزاد ممالک میں انتشار پیدا کرنے، مداخلت اور پابندیان لگانے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ پابندیوں اور غنڈہ گردی کی پالیسی ناکامی سے دوچار ہے۔
کیوبا کے وزیر خارجہ برونو رودریگز نے بھی ہوانا میں ایرانی وفد کی موجودگی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تعاون کی توسیع کیوبا کی پہلی ترجیح ہے۔
انہوں نے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور یکطرفہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کیوبا کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف پر شکریہ اداکیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیوبا تمام ممالک کے پرامن ایٹمی توانائی کے حصول کے حق کی حمایت کرتا ہے۔
اس سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے کیوبا کے صدر سے بھی ملاقات کی تھی۔
کیوبا سے پہلے وزیر خارجہ نے موریطانیہ، نکاراگوا اور وینزویلا کا دورہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ